Qasim mehmood

Add To collaction

21-Jun-2022-تحریری مقابلہ خود

تمہیں تو خواب بھی مکمل آتے ہوں گے
کیا اس میں بھی لوگ  دل جلاتے ہوں گے

ہمی بد لحاظ جنہوں نے رکھے ہوئے تھے 
لوگ انہیں عشق کے برقے دکھاتے ہوں گے

میرے لہجے کی وسعت میں تیرا مہمان وجود 
تیرے عزیز میری غزلیں جب سناتے ہوں گے

فلحال میرے چہرے کو ڈھانپ دو یارو 
مرے ہوئے  کو مارنے وہ لوگ آتے ہوں گے

نوخیز ارمان لیے لالہ و نرگس گلستانوں میں
 جب خزاؤں کی بے رخیاں بتاتے ہوں گے

یقین و قیاس میں بھٹک بھٹک،  تلاشنا میرا
چھوڑ قاسِم وہ اپنے دلبر کے ہمراہ جاتے ہوں گے

   8
8 Comments

Ayan khan

26-Jun-2022 02:11 PM

Good

Reply

Manzar Ansari

22-Jun-2022 07:57 AM

Bahut khoob💓

Reply

Arshik

21-Jun-2022 08:04 PM

Nice🔥

Reply